کیا زنا کرنے والا شخص توبہ کر کے پاکدامن شخص سے شادی کر سکتا ہے؟
سوال: کیا قبل از نکاح جنسی تعلق (زنا) کا مطلب ہے کہ آپ جہنم میں جائیں گے؟ کیا زنا کرنے والا شخص توبہ نہیں کر سکتا، پاکدامن زندگی گزار سکتا اور پاکدامن شخص سے شادی نہیں کر سکتا؟
قبل از نکاح جنسی تعلق (زنا) ناجائز جنسی تعلق ہے۔ اللہ زنا کو ہی نہیں بلکہ اس کے قریب جانے کو بھی منع کرتا ہے۔ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے:
“اور زنا کے قریب بھی نہ جاؤ، بے شک یہ بے حیائی اور برا راستہ ہے۔” (بنی اسرائیل 17:32)
اگر زناکار یا بدکار توبہ نہ کریں اور زنا کرتے رہیں تو وہ جہنم میں جائیں گے، اور ان پر پاکیزہ لوگوں سے شادی بھی حرام ہوگی۔ اللہ تعالیٰ زناکاروں کے بارے میں فرماتا ہے:
“زناکار مرد زناکار عورت یا مشرکہ عورت کے سوا نکاح نہیں کرتا اور زناکار عورت سے زناکار مرد یا مشرک کے سوا کوئی نکاح نہیں کرتا، اور یہ اہل ایمان پر حرام ہے۔” (النور 24:3)
تاہم، اللہ ان کو معاف فرما دے گا اگر وہ اپنے برے اعمال سے باز آجائیں، خود کو سنواریں اور پھر کبھی ایسا نہ کریں۔ اللہ تعالیٰ فرماتا ہے:
“اور رحمان کے (خاص) بندے وہ ہیں … جو اللہ کے ساتھ کسی دوسرے معبود کو نہیں پکارتے اور اس جان کو قتل نہیں کرتے جسے اللہ نے حرام کیا ہے، مگر حق کے ساتھ اور نہ زنا کرتے ہیں، اور جو یہ کام کرے گا وہ سزا پائے گا۔
قیامت کے دن اس کا عذاب دوگنا ہوگا اور وہ اس میں ذلت کے ساتھ ہمیشہ رہے گا،
مگر جو توبہ کرے، ایمان لائے اور نیک عمل کرے تو اللہ ان کی برائیوں کو بھلائیوں سے بدل دے گا، اور اللہ بخشنے والا مہربان ہے۔
اور جو توبہ کرے اور نیک عمل کرے تو بے شک وہ اللہ کی طرف سچی توبہ کے ساتھ رجوع کرتا ہے۔” (الفرقان 25:68-71)
اس صورت میں، وہ پاکیزہ مومن سے شادی کر سکتے ہیں۔
زنا، توبہ، قبل از نکاح جنسی تعلق