سورۃ القدر (97)
بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَٰنِ الرَّحِيمِ
اللہ کے نام سے جو نہایت رحم کرنے والا، مہربان ہے۔
(القدر 97/1)
اِنَّٓا اَنْزَلْنَاهُ ف۪ي لَيْلَةِ الْقَدْرِ
بے شک ہم نے اسے (قرآن کو) شبِ قدر میں نازل کیا۔
[*] قرآن کا نزول رمضان کے مہینے میں شروع ہوا (البقرہ 2:185) اور اس کی ابتدائی آیات شبِ قدر میں نازل کی گئیں۔ (مزید وضاحت: الدخان 44:3)
(القدر 97/2)
وَمَٓا اَدْرٰيكَ مَا لَيْلَةُ الْقَدْرِ
اور تمہیں کیا معلوم کہ شبِ قدر کیا ہے؟
(القدر 97/3)
لَيْلَةُ الْقَدْرِ خَيْرٌ مِنْ اَلْفِ شَهْرٍ
شبِ قدر ہزار مہینوں سے بہتر ہے۔
(القدر 97/4)
تَنَزَّلُ الْمَلٰٓئِكَةُ وَالرُّوحُ ف۪يهَا بِاِذْنِ رَبِّهِمْۚ مِنْ كُلِّ اَمْرٍ
اس رات میں فرشتے اور روح (جبریل) اپنے رب کے حکم سے ہر حکم لے کر نازل ہوتے ہیں۔
[*] یہ رات اللہ کے فیصلوں اور احکامات کو نافذ کرنے کے لیے فرشتوں کے نزول کی رات ہے۔ (مزید وضاحت: الدخان 44:1-6)
(القدر 97/5)
سَلَامٌ۠ۛ هِيَ حَتّٰى مَطْلَعِ الْفَجْرِ
یہ رات طلوعِ فجر تک سلامتی اور رحمت کی رات ہے۔
[*] شبِ قدر مکمل طور پر سکون، برکت اور سلامتی کی رات ہے، جو صبح کے آغاز تک جاری رہتی ہے۔ (مزید وضاحت: الفجر 89:1-5)
یہ سورت شبِ قدر کی عظمت، اس میں قرآن کے نزول کی اہمیت، اور اس رات کی برکتوں پر روشنی ڈالتی ہے۔ یہ رات عبادت، دعا اور اللہ کی رحمت کے حصول کا بہترین موقع فراہم کرتی ہے۔