سلیمانیمی فاؤنڈیشن
سورۃ الطارق

سورۃ الطارق

سورۃ الطارق کی تفسیر

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَٰنِ الرَّحِيمِ
اللہ کے نام سے جو بے حد رحم کرنے والا، نہایت مہربان ہے۔

(الطارق 86/1)
وَالسَّمَاءِ وَالطَّارِقِ
قسم ہے آسمان کی اور رات کے وقت آنے والے کی۔
[*] “طارق” کے معنی ہیں وہ جو رات کو ظاہر ہو، اور یہاں اس سے مراد روشنی دینے والا ستارہ ہے۔

(الطارق 86/2-3)
وَمَا أَدْرَاكَ مَا الطَّارِقُ
آپ کو کس نے بتایا کہ رات کے آنے والا کیا ہے؟
النَّجْمُ الثَّاقِبُ
وہ روشن ستارہ جو اندھیروں کو چیر دیتا ہے۔
[*] اس سے مراد قطبی ستارہ بھی ہو سکتا ہے جو رہنمائی کے لیے استعمال ہوتا ہے۔

(الطارق 86/4)
إِن كُلُّ نَفْسٍ لَّمَّا عَلَيْهَا حَافِظٌ
ہر جان پر ایک محافظ مقرر ہے۔
[*] اللہ تعالیٰ نے ہر انسان کی حفاظت کے لیے فرشتے مقرر کیے ہیں۔

(الطارق 86/5-6)
فَلْيَنظُرِ الْإِنسَانُ مِمَّ خُلِقَ
انسان کو چاہیے کہ دیکھے وہ کس چیز سے پیدا کیا گیا۔
خُلِقَ مِن مَّاءٍ دَافِقٍ
وہ ایک اچھلتے ہوئے پانی سے پیدا کیا گیا ہے۔
[*] یہاں انسان کی پیدائش کی ابتدا کو یاد دلایا گیا ہے۔

(الطارق 86/7)
يَخْرُجُ مِن بَيْنِ الصُّلْبِ وَالتَّرَائِبِ
جو پانی ریڑھ کی ہڈی اور سینے کی ہڈیوں کے درمیان سے نکلتا ہے۔
[*] اس آیت میں انسانی تولیدی نظام کی طرف اشارہ ہے۔

(الطارق 86/8)
إِنَّهُ عَلَى رَجْعِهِ لَقَادِرٌ
بے شک وہ انسان کو دوبارہ پیدا کرنے پر قادر ہے۔
[*] اللہ تعالیٰ کے لیے انسان کو دوبارہ زندہ کرنا کچھ بھی مشکل نہیں۔

(الطارق 86/9)
يَوْمَ تُبْلَى السَّرَائِرُ
جس دن تمام راز آشکار کیے جائیں گے۔
[*] قیامت کے دن ہر انسان کے اعمال ظاہر کر دیے جائیں گے۔

(الطارق 86/10)
فَمَا لَهُ مِن قُوَّةٍ وَلَا نَاصِرٍ
پھر اس کے پاس نہ کوئی طاقت ہوگی اور نہ ہی کوئی مددگار۔
[*] اس دن انسان تنہا ہوگا اور اللہ کے سامنے جواب دہ ہوگا۔

(الطارق 86/11-12)
وَالسَّمَاءِ ذَاتِ الرَّجْعِ
قسم ہے آسمان کی جو بارش کو واپس لاتا ہے۔
وَالْأَرْضِ ذَاتِ الصَّدْعِ
اور زمین کی جو پھٹتی ہے۔
[*] زمین اور آسمان کی یہ خصوصیات اللہ کی قدرت کی نشانیاں ہیں۔

(الطارق 86/13-14)
إِنَّهُ لَقَوْلٌ فَصْلٌ
بے شک یہ قرآن فیصلہ کن کلام ہے۔
وَمَا هُوَ بِالْهَزْلِ
اور یہ کوئی ہنسی مذاق کی بات نہیں۔
[*] قرآن ایک سنجیدہ اور حق پر مبنی کلام ہے۔

(الطارق 86/15-16)
إِنَّهُمْ يَكِيدُونَ كَيْدًا
بے شک وہ ایک چال چل رہے ہیں۔
وَأَكِيدُ كَيْدًا
اور میں بھی ایک تدبیر کر رہا ہوں۔
[*] اللہ تعالیٰ کی تدبیر ہمیشہ غالب رہتی ہے۔

(الطارق 86/17)
فَمَهِّلِ الْكَافِرِينَ أَمْهِلْهُمْ رُوَيْدًا
تو ان کافروں کو کچھ مہلت دے، تھوڑی دیر کے لیے انہیں چھوڑ دے۔
[*] اللہ تعالیٰ ہر انسان کو اس کی مہلت کے مطابق عمل کا موقع دیتا ہے۔

تفسیر کا خلاصہ:

سورۃ الطارق میں اللہ نے آسمان، زمین، اور انسان کی تخلیق کے ذریعے اپنی قدرت کو بیان کیا ہے۔ انسان کو اپنی اصل تخلیق کی یاد دہانی کرائی گئی ہے تاکہ وہ قیامت اور دوبارہ زندہ کیے جانے پر ایمان لائے۔ اس سورۃ میں قرآن کی حقیقت کو واضح کیا گیا ہے اور کافروں کو عارضی مہلت کی خبر دی گئی ہے۔

Your Header Sidebar area is currently empty. Hurry up and add some widgets.