سورۃ العصر (103)
بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَٰنِ الرَّحِيمِ
اللہ کے نام سے جو نہایت رحم کرنے والا، مہربان ہے۔
(العصر 103/1)
وَالْعَصْرِ
قسم ہے گزرتے ہوئے زمانے کی،
[*] اللہ نے زمانے کی قسم کھائی ہے تاکہ اس کی اہمیت کو واضح کرے۔ وقت ایک قیمتی نعمت ہے جسے صحیح اور فائدہ مند کاموں میں استعمال کرنا مؤمن کی ذمہ داری ہے۔ وقت کا ضیاع انسان کو دنیا اور آخرت میں خسارے میں ڈال دیتا ہے۔
(العصر 103/2)
اِنَّ الْاِنْسَانَ لَف۪ي خُسْرٍ
بے شک انسان خسارے میں ہے،
[*] وہ لوگ جو اپنی زندگی کی قیمتی مہلت کو ضائع کرتے ہیں اور اللہ کی بندگی سے غافل رہتے ہیں، دنیا و آخرت کی کامیابی سے محروم ہو جاتے ہیں۔
(العصر 103/3)
اِلَّا الَّذ۪ينَ اٰمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ وَتَوَاصَوْا بِالْحَقِّ وَتَوَاصَوْا بِالصَّبْرِ
سوائے ان لوگوں کے جو ایمان لائے، نیک اعمال کیے، ایک دوسرے کو حق کی تلقین کی اور صبر کی نصیحت کی۔
[*] یہاں چار خصوصیات بیان کی گئی ہیں جو انسان کو خسارے سے بچاتی ہیں:
1. ایمان: اللہ پر سچا یقین۔
2. نیک اعمال: اچھے اور صالح کام۔
3. حق کی تلقین: اللہ کی کتاب اور سچائی کی طرف رہنمائی۔
4. صبر کی نصیحت: مشکلات میں ثابت قدمی اور دین پر استقامت۔
وضاحت:
یہ سورت وقت کی اہمیت اور انسان کی ذمہ داریوں پر زور دیتی ہے۔ صرف وہی لوگ کامیاب ہیں جو ایمان کے ساتھ عمل صالح کرتے ہیں، ایک دوسرے کو حق بات کی نصیحت کرتے ہیں اور مشکلات پر صبر کرتے ہیں۔