سورۃ المطففین کی تفسیر
بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَنِ الرَّحِيمِ
“ایسے اللہ کے نام سے جو نہایت رحم کرنے والا اور بہت مہربان ہے۔”[*]
[*] “رحمٰن” اور “رحیم” دونوں الفاظ “رحمت” کے مادہ سے ہیں، جو بھلائی اور مہربانی کو لازم قرار دیتا ہے۔ “رحمٰن” ہر چیز کو اپنی رحمت میں لینے والا اور “رحیم” بہت مہربان کے معنی میں استعمال ہوتا ہے۔
(المطففین 83:1)
وَيْلٌ لِلْمُطَفِّفِينَ
“کم تولنے اور کم ناپنے والوں کے لیے تباہی ہے۔”[*]
[*] تولنے اور ناپنے کے معاملات میں عدل کے متعلق مزید دیکھیے: الانعام 6:152، الاسراء 17:35، الرحمن 55:9۔
(المطففین 83:2-3)
الَّذِينَ إِذَا اكْتَالُوا عَلَى النَّاسِ يَسْتَوْفُونَ
“وہ لوگ جو دوسروں سے لیتے وقت پورا لیتے ہیں۔”
وَإِذَا كَالُوهُمْ أَوْ وَزَنُوهُمْ يُخْسِرُونَ
“لیکن جب دوسروں کو دیتے ہیں تو کم کر دیتے ہیں۔”[*]
[*] انصاف کے اصولوں کے بارے میں مزید دیکھیے: الاعراف 7:85، ہود 11:84-85۔
(المطففین 83:4-6)
أَلَا يَظُنُّ أُو۫لَٰئِكَ أَنَّهُم مَّبْعُوثُونَ
“کیا وہ لوگ یہ نہیں سمجھتے کہ انہیں دوبارہ زندہ کیا جائے گا؟”
لِيَوْمٍ عَظِيمٍ
“ایک عظیم دن کے لیے۔”
يَوْمَ يَقُومُ النَّاسُ لِرَبِّ الْعَالَمِينَ
“جب تمام لوگ رب العالمین کے سامنے کھڑے ہوں گے۔”
(المطففین 83:7-9)
كَلَّا إِنَّ كِتَابَ الْفُجَّارِ لَفِي سِجِّينٍ
“یقیناً گناہگاروں کا اعمال نامہ ‘سجّین’ میں ہوگا۔”
وَمَا أَدْرَاكَ مَا سِجِّينٌ
“اور تمہیں کیا معلوم کہ ‘سجّین’ کیا ہے؟”
كِتَابٌ مَّرْقُومٌ
“یہ ایک لکھی ہوئی کتاب ہے۔”[*]
[*] اعمال کے ریکارڈ کے بارے میں مزید دیکھیے: کہف 18:49، یٰس 36:12۔
(المطففین 83:10-12)
وَيْلٌ يَوْمَئِذٍ لِّلْمُكَذِّبِينَ
“اس دن جھٹلانے والوں کے لیے تباہی ہوگی۔”
الَّذِينَ يُكَذِّبُونَ بِيَوْمِ الدِّينِ
“جو بدلے کے دن کو جھٹلاتے ہیں۔”
وَمَا يُكَذِّبُ بِهِ إِلَّا كُلُّ مُعْتَدٍ أَثِيمٍ
“اس دن کو وہی جھٹلاتا ہے جو حد سے بڑھنے والا اور گناہگار ہے۔”
(المطففین 83:13-14)
إِذَا تُتْلَىٰ عَلَيْهِ آيَاتُنَا قَالَ أَسَاطِيرُ الْأَوَّلِينَ
“جب اس کے سامنے ہماری آیات پڑھی جاتی ہیں تو کہتا ہے: ‘یہ تو پچھلے لوگوں کی کہانیاں ہیں۔’”
كَلَّا بَلْ رَانَ عَلَىٰ قُلُوبِهِم مَّا كَانُوا يَكْسِبُونَ
“ہرگز نہیں! بلکہ ان کے دل ان کے اعمال کے سبب زنگ آلود ہو گئے ہیں۔”
(المطففین 83:15-17)
كَلَّا إِنَّهُمْ عَن رَّبِّهِمْ يَوْمَئِذٍ لَّمَحْجُوبُونَ
“اس دن وہ اپنے رب سے پردے میں ہوں گے۔”
ثُمَّ إِنَّهُمْ لَصَالُوا الْجَحِيمِ
“پھر وہ ضرور جہنم میں جھونک دیے جائیں گے۔”
ثُمَّ يُقَالُ هَٰذَا الَّذِي كُنتُم بِهِ تُكَذِّبُونَ
“اور ان سے کہا جائے گا: ‘یہ وہی ہے جسے تم جھٹلاتے تھے۔’”
(المطففین 83:18-28)
كَلَّا إِنَّ كِتَابَ الْأَبْرَارِ لَفِي عِلِّيِّينَ
“یقیناً نیکوکاروں کا اعمال نامہ ‘علیّین’ میں ہوگا۔”
يَشْهَدُهُ الْمُقَرَّبُونَ
“اور مقربین اس کے گواہ ہوں گے۔”
إِنَّ الْأَبْرَارَ لَفِي نَعِيمٍ
“یقیناً نیکوکار نعمتوں میں ہوں گے۔”
يُسْقَوْنَ مِن رَّحِيقٍ مَّخْتُومٍ
“انہیں ایک خالص شراب پلائی جائے گی، جو مہر بند ہوگی۔”
خِتَامُهُ مِسْكٌ
“جس کی مہک مشک جیسی ہوگی۔”
(المطففین 83:29-36)
إِنَّ الَّذِينَ أَجْرَمُوا كَانُوا مِنَ الَّذِينَ آمَنُوا يَضْحَكُونَ
“جو مجرم تھے، وہ ایمان لانے والوں پر ہنسا کرتے تھے۔”
فَالْيَوْمَ الَّذِينَ آمَنُوا مِنَ الْكُفَّارِ يَضْحَكُونَ
“پس آج مؤمن کافروں پر ہنس رہے ہوں گے۔”
هَلْ ثُوِّبَ الْكُفَّارُ مَا كَانُوا يَفْعَلُونَ
“کیا کافروں کو ان کے اعمال کا پورا بدلہ دے دیا گیا؟”
بنیادی پیغام:
سورۃ المطففین ناپ تول میں دھوکہ دینے والوں کو خبردار کرتی ہے اور ان کے بدترین انجام کو بیان کرتی ہے۔ اس کے برعکس، نیکوکاروں کے لیے دائمی خوشیوں اور انعامات کا وعدہ کیا گیا ہے۔ یہ سورہ انصاف، قیامت کے دن کا احتساب اور اعمال کے نتائج کو واضح کرتی ہے۔