سورۃ الشمس کی تفسیر
بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَٰنِ الرَّحِيمِ
اللہ کے نام سے جو نہایت رحم کرنے والا، مہربان ہے۔
(الشمس 91/1)
وَالشَّمْسِ وَضُحٰيهَا
قسم ہے سورج کی اور اس کی روشنی کی۔
(الشمس 91/2)
وَالْقَمَرِ اِذَا تَلٰيهَا
اور چاند کی جب وہ سورج کے پیچھے آتا ہے۔
[*] اس آیت میں چاند کے سورج کی روشنی کی پیروی کرنے کی طرف اشارہ ہے، جو نظامِ فلکیات کی قدرت کو ظاہر کرتا ہے۔
(الشمس 91/3)
وَالنَّهَارِ اِذَا جَلّٰيهَا
اور دن کی جب وہ اسے روشن کر دیتا ہے۔
(الشمس 91/4)
وَالَّيْلِ اِذَا يَغْشٰيهَا
اور رات کی جب وہ اسے چھپا لیتی ہے۔
[*] رات اور دن کی گردش، اللہ کی عظیم قدرت اور کائناتی توازن کا ثبوت ہے۔
(الشمس 91/5-7)
وَالسَّمَٓاءِ وَمَا بَنٰيهَا
قسم ہے آسمان کی اور اس ذات کی جس نے اسے بلند کیا۔
وَالْاَرْضِ وَمَا طَحٰيهَا
اور زمین کی اور اس ذات کی جس نے اسے پھیلایا۔
وَنَفْسٍ وَمَا سَوّٰيهَا
اور انسان کی اور اس ذات کی جس نے اسے درست کیا۔
[*] انسان کی تخلیق، زمین اور آسمان کے ساتھ، اللہ کی بے پایاں حکمت اور قدرت کا مظہر ہے۔
(الشمس 91/8)
فَاَلْهَمَهَا فُجُورَهَا وَتَقْوٰيهَا
پھر اسے نیکی اور بدی کا شعور عطا کیا۔
[*] اللہ نے ہر انسان کے اندر اچھے اور برے اعمال کا شعور ودیعت کیا ہے، تاکہ وہ اپنے اعمال کا انتخاب کر سکے۔
(الشمس 91/9-10)
قَدْ اَفْلَحَ مَنْ زَكّٰيهَا
بیشک وہ کامیاب ہوا جس نے اپنے نفس کو پاکیزہ بنایا۔
وَقَدْ خَابَ مَنْ دَسّٰيهَا
اور وہ ناکام ہوا جس نے اپنے نفس کو گناہ میں ملوث کیا۔
[*] انسان کی کامیابی، اپنی روح کو پاکیزگی اور نیکی سے مزین کرنے میں ہے۔
(الشمس 91/11-14)
كَذَّبَتْ ثَمُودُ بِطَغْوٰيهَا
ثمود کی قوم نے اپنی سرکشی سے جھٹلا دیا۔
اِذِ انْبَعَثَ اَشْقٰيهَا
جب ان میں سب سے زیادہ بدبخت شخص اٹھا۔
فَقَالَ لَهُمْ رَسُولُ اللّٰهِ نَاقَةَ اللّٰهِ وَسُقْيٰيهَا
تو اللہ کے رسول (صالح علیہ السلام) نے ان سے فرمایا: اللہ کی اونٹنی اور اس کے پانی پینے کے حق کا خیال رکھو۔
فَكَذَّبُوهُ فَعَقَرُوهَا
لیکن انہوں نے اسے جھٹلایا اور اونٹنی کو قتل کر دیا۔
[*] ثمود قوم نے اپنی سرکشی اور نافرمانی کی وجہ سے اللہ کے عذاب کو دعوت دی۔
(الشمس 91/15)
وَلَا يَخَافُ عُقْبٰيهَا
اور اللہ کو اس کے انجام کا کوئی خوف نہیں۔
[*] اللہ کا عذاب، عدل پر مبنی ہے، اور وہ کسی پر ظلم نہیں کرتا۔
تفسیر کا خلاصہ:
یہ سورہ اللہ کی قدرت اور کائنات کے حیرت انگیز توازن پر روشنی ڈالتی ہے۔ سورج، چاند، دن، رات، آسمان، زمین اور انسان کی تخلیق اللہ کی عظمت کے مظاہر ہیں۔ انسان کو نیکی اور بدی کا شعور عطا کیا گیا ہے، اور کامیابی صرف نفس کی پاکیزگی میں ہے۔ ثمود قوم کی مثال، سرکشی اور اللہ کی نافرمانی کے نتائج کی نشاندہی کرتی ہے۔