سلیمانیمی فاؤنڈیشن
سورۃ الماعون

سورۃ الماعون

(107)سورۃ الماعون

بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَٰنِ الرَّحِيمِ
رحمت والا، کرم کرنے والا اللہ کے نام سے…[*] [*] “رحمٰن” اور “رحیم” دونوں الفاظ “رحمت” (رحمة) کے مادے سے ہیں۔ رحمت نرمی، بھلائی اور انعام کے جذبات پر مبنی ہوتی ہے۔ اللہ کے لیے جب یہ الفاظ استعمال ہوتے ہیں تو صرف بھلائی اور انعام مراد ہوتا ہے (مفردات القرآن)۔ “رحمٰن” کا مطلب ہے “ایسا جو اپنی رحمت سے ہر چیز کو گھیرے ہوئے ہے”۔ یہ صفت صرف اللہ کے لیے خاص ہے، اسی لیے اس کا ترجمہ “بھلائی میں بے حد” کیا گیا۔ “رحیم” کا مطلب “بہت مہربان” ہے۔ یہ صفت دوسروں میں بھی ہو سکتی ہے۔ جیسے کہ سورہ توبہ (9:128) میں یہ لفظ رسول اللہ ﷺ کے لیے اور سورہ فتح (48:29) میں مؤمنوں کے لیے استعمال ہوا ہے۔

(الماعون 107:1)
أَرَأَيْتَ الَّذِي يُكَذِّبُ بِالدِّينِ
کیا تم نے اس شخص کو دیکھا جو دین کو جھٹلاتا ہے؟[*] [*] الانفطار 82:9، التین 95:7۔

(الماعون 107:2)
فَذَٰلِكَ الَّذِي يَدُعُّ الْيَتِيمَ
یہ وہی شخص ہے جو یتیم کو دھکے دیتا ہے،[*] [*] قرآن میں متعدد آیات میں یتیموں کے ساتھ حسن سلوک اور ان پر انعام کرنے کا حکم دیا گیا ہے (البقرہ 2:83، 177، 215، 220؛ النساء 4:8، 36؛ الانسان 76:8؛ البلد 90:14-15) اور ان کے ساتھ بدسلوکی کو ناپسند کیا گیا ہے (الفجر 89:17)۔

(الماعون 107:3)
وَلَا يَحُضُّ عَلَىٰ طَعَامِ الْمِسْكِينِ
اور مسکین کو کھلانے کی ترغیب بھی نہیں دیتا۔[*] [*] الحاقة 69:34، المدثر 74:42-47، الفجر 89:18۔

(الماعون 107:4)
فَوَيْلٌ لِلْمُصَلِّينَ
تو ان نمازیوں کے لیے تباہی ہے جو (ظاہری طور پر) عبادت کرتے ہیں،

(الماعون 107:5)
الَّذِينَ هُمْ عَنْ صَلَاتِهِمْ سَاهُونَ
جو اپنی عبادت (نماز) کی پرواہ نہیں کرتے۔

(الماعون 107:6)
الَّذِينَ هُمْ يُرَاءُونَ
جو (عبادت میں) دکھاوا کرتے ہیں۔[*] [*] البقرہ 2:264، النساء 4:38، 142؛ الانفال 8:47، التوبہ 9:54۔

(الماعون 107:7)
وَيَمْنَعُونَ الْمَاعُونَ
اور جو معمولی چیزیں بھی (دوسروں سے) روک لیتے ہیں۔[*] [*] النساء 4:36-37، التوبہ 9:67، المنافقون 63:7۔

Your Header Sidebar area is currently empty. Hurry up and add some widgets.