سورۃ التین (95)
بِسْمِ اللَّهِ الرَّحْمَٰنِ الرَّحِيمِ
اللہ کے نام سے جو نہایت رحم کرنے والا، مہربان ہے۔
(التین 95/1)
وَالتّ۪ينِ وَالزَّيْتُونِ
قسم ہے انجیر اور زیتون کی،
[*] یہاں انجیر اور زیتون کی قسم کھا کر ان کی اہمیت کی طرف اشارہ کیا گیا ہے۔ ممکن ہے یہ مقدس مقامات کی علامت ہوں، جیسے زیتون پہاڑ جہاں حضرت عیسیٰ علیہ السلام عبادت کرتے تھے۔ (مزید وضاحت: مریم 19:52، قصص 28:29)
(التین 95/2)
وَطُورِ س۪ين۪ينَ
اور طورِ سینا کی،
[*] طور سینا وہ مقدس پہاڑ ہے جہاں حضرت موسیٰ علیہ السلام کو وحی ملی۔ (مزید وضاحت: مریم 19:52، قصص 28:29)
(التین 95/3)
وَهٰذَا الْبَلَدِ الْاَم۪ينِ
اور اس امن والے شہر (مکہ) کی،
[*] یہاں مکہ مکرمہ کی قسم کھائی گئی ہے جو امن اور سلامتی کا مقام ہے۔ (مزید وضاحت: البقرہ 2:126، البلد 90:1)
(التین 95/4)
لَقَدْ خَلَقْنَا الْاِنْسَانَ ف۪ٓي اَحْسَنِ تَقْو۪يمٍ
ہم نے انسان کو بہترین ساخت میں پیدا کیا۔
[*] اللہ نے انسان کو جسمانی اور روحانی طور پر بہترین صلاحیتوں کے ساتھ پیدا کیا ہے۔ (مزید وضاحت: الاسراء 17:70، المؤمنون 23:12-14)
(التین 95/5)
ثُمَّ رَدَدْنَاهُ اَسْفَلَ سَافِل۪ينَ
پھر ہم نے اسے سب سے نیچے گرا دیا۔
[*] انسان اپنی بداعمالیوں کی وجہ سے پستی میں گر سکتا ہے۔ (مزید وضاحت: المائدہ 5:60، الاعراف 7:179)
(التین 95/6)
اِلَّا الَّذ۪ينَ اٰمَنُوا وَعَمِلُوا الصَّالِحَاتِ فَلَهُمْ اَجْرٌ غَيْرُ مَمْنُونٍ
سوائے ان لوگوں کے جو ایمان لائے اور نیک اعمال کیے، ان کے لیے کبھی ختم نہ ہونے والا اجر ہے۔
[*] ایمان اور اعمالِ صالح انسان کو اللہ کے نزدیک بلند مقام پر رکھتے ہیں۔ (مزید وضاحت: فصلت 41:8، الانشقاق 84:25)
(التین 95/7)
فَمَا يُكَذِّبُكَ بَعْدُ بِالدّ۪ينِ
تو اب تمہیں دین کو جھٹلانے پر کون آمادہ کرتا ہے؟
[*] یہ سوال انسان کو غور و فکر کی دعوت دیتا ہے کہ وہ حق کو جھٹلانے سے باز رہے۔ (مزید وضاحت: الانفطار 82:9)
(التین 95/8)
اَلَيْسَ اللّٰهُ بِاَحْكَمِ الْحَاكِم۪ينَ
کیا اللہ سب سے بہتر فیصلہ کرنے والا نہیں ہے؟
[*] اللہ کے فیصلے ہمیشہ حق اور عدل پر مبنی ہوتے ہیں۔ (مزید وضاحت: ہود 11:45)
یہ سورت انسان کی تخلیق کی عظمت اور اللہ کی عدل و حکمت پر روشنی ڈالتی ہے۔ یہ ایمان، نیک اعمال، اور اللہ کے فیصلوں پر بھروسے کی دعوت دیتی ہے۔